Header Ads

khutba hajjatul wida خطبہ حجۃ الوداع

حضور صلیٰ اللہ علیہ وسلم کا خطبہ حجۃ الوداع
انسانیت کا منشور
9 ہجری میں حج فرض ہوا اور 10 ہجری کو حضور صلیٰ اللہ علیہ وسلم نے تقریبا ایک لاکھ چوبیس ہزار صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین کے ساتھ حج ادا فرمایا ۔ جسے حجۃ الوداع کہا جاتا ہے ۔
واضح ہو کہ یہ خطبہ آپ صلیٰ اللہ علیہ وسلم نے اونٹنی پر سوار ہو کے ارشاد فرمایا تھا ۔ اسے انسانیت کا منشور بھی کہا جاتا ہے ۔
آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا کہ ۔
1 – جاہلیت کے تمام دستور میرے قدموں کے نیچے ہیں ۔
2 – عربی کو عجمی اور عجمی کو عربی پر کوئی فضیلت نہیں ۔ فضیلت کا معیار صرف تقویٰ ہے ۔ سب آدم ؑ کی اولاد ہیں ۔ اور آدم ؑ مٹی سے بنے تھے ۔
3 – ہر مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے اور تمام مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں ۔
4 – اپنے غلاموں کے ساتھ اچھا برتا کرو ۔ جو خود کھاو وہی ان کو بھی کھلاو ۔ اور جو خود پہنو وہی ان کو بھی پہناو ۔ غلامی کے تمام قوانین آج سے ختم ۔
5 – زمانہ جاہلیت کے تمام خون باطل کر دیے گئے ۔ سب سے پہلے میں اپنے خاندان کے ربعیہ بن حارث کے خون کا بدلہ معاف اور ختم کرتا ہوں ۔
6 – جاہلیت کے تمام سود باطل کر دیے گئے اور سب سے پہلے میں اپنے خاندان کے سودی کاروبار کے خاتمے کا اعلان کرتا ہوں ۔ جو عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبدالمطلب کا ہے ۔
7 – عورتوں کے معاملے میں خدا سے ڈرو۔ تمہارا عورتوں پر اور عورتوں کا تم پر حق ہے ۔
8 – تمہارا خون ، تمہارا مال اور تمہاری آبرو تا قیامت اسی طرح محترم ہے جس طرح یہ دن اس مہینہ میں اور اس شہر میں محترم ہے ۔
9 – میں تم میں ایک چیز چھوڑ کر جا رہا ہوں ۔ اگر تم نے اسے مضبوطی سے پکڑے رکھا تو کبھی گمراہ نہ ہو گے اور وہ ہے قرآن پاک ۔
10 – مجرم اپنے جرم کا خودذمےدار ہے ۔ باپ کے جرم کا ذمے دار بیٹا نہیں اور بیٹے کے جرم کا جواب دہ باپ نہیں ۔
11 – اپنے پرودگار کی عبادت کرو ۔ پانچ وقت کی نماز ادا کرو ایک مہینہ روزے رکھو اور میرے احکامات کی اطاعت کرو ۔ تم جنت میں داخل ہو گے ۔
ان الفاظ کے بعد آنحضرت صلیٰ اللہ علیہ و سلم نے مجمع سے مخاطب ہو کر دریافت فرمایا :
کیا میں نے پیغامِ الہیٰ پہنچا دیا ہے ؟
سب نے یک زبان ہو کر جواب دیا ۔ ہاں پہنچا ہی نہیں بلکہ پہنچانے کا حق بھی ادا کر دیا ہے ۔
پھر آپ صلیٰ اللہ علیہ و سلم نے آسمان کی طرف انگلی اٹھا کر تین مرتبہ فرمایا :
اے اللہ تو گواہ رہنا ۔  اے اللہ تو گواہ رہنا ۔ اے اللہ تو گواہ رہنا ۔

پس ،یہ خطبہ اسلامی تعلیمات کا نچوڑ ہے جس پر عمل کرنے میں دین و دنیا کی بھلائی ہے ۔ 

No comments

Powered by Blogger.